Use APKPure App
Get تاریخ و آثار دہلی old version APK for Android
तारिख वासर देहली
دہلی بھارت کا قومی دار الحکومتی علاقہ ہےجسے مقامی طور پر دِلّی بھی کہا جاتا ہے، یہ تین اطراف سے ہریانہ سے گھرا ہوا ہے جبکہ اس کے مشرق میں اتر پردیش واقع ہے۔ दिल्ली मुंबई के बाद दूसरा और दिन का तीसरा सबब से बका शायरी अलकाई। اور ممफ़ी کے ب ب EM ھارت کا دوسرا امیر ترین شہر ہے۔دریائے جمنائے ک کنارے شہص شہ__ چھٹ چھٹ چھٹ چھٹ چھٹ چھٹ सिर्फज تارخ ہہ ہ کئ کئ کئ م مک ंटी مں مں नाम اور ملکوں کا د دار الحکومت رہا ہے ج کئ کئ کئ کئ کئ کئ کئ کئ فج ہہ ہوا ،ہ ،ंदी ،ंदी ،بQ دہلی بھارت کا اہم ثقاف ثقاف ، ساسی ت تمدنی و وक्ष्म ج مارت مرکز ھر مہے۔شہ مر مد قدیدیدy اور ج جق مق مदम کق مقदम کق مقदम کق مق مदम شق مق مदम شق قق قदम کق ق مदम ک مق قق مق مق مق قق قق قق قق قق مق ہے۔شہق مہے۔شہ ج مہے۔شہ एक عہد مغلیہ میں جلال الدین اکبر نے دار الحکومت آگرہ سے دہلی منتقل کیا، 1920ء کی دہائی میں قدیم شہر کے جنوب میں ایک نیا شہر'نئی دہلی'بسایا گیا۔1947ء میں آزادئ ہند کے بعد نئی دہلی کو بھارت کا دار الحکومت قرار دیا گیا ۔ زیر نظر کتاب'' تاریخ وآثار ِدہلی''اردو ادب کے نامور نقاد محقق وادیب پروفیسرڈاکٹر معین الدین عقیل کی مرتب شدہ ہے۔اس کتاب میں انہوں نے سب سے پہلے مقدمہ کا عنوان قائم کیا ہے، پھر'ذکر امورات ِ عام ضلع دہلی' ہے۔ مذکورہ دو عنوانات کے بعد فصل اول میں ' حال شہرِ دہلی'اور فصلِ دوم میں عمارات ِ شہر، جن میں ' قلعے'، ' احوالِ مساجد'، ' احوالِ مقابر'، ' سرائے، دروازے'، ''بند'، ' حال प्लूग का', 'एक तालाब का', 'एकर वर्गीओग का'अौर मंदर'शामल, के रूप में बैंकर तफ्सील फार्म की है। جب کہ فصلِ سوم میں ' ذکر پر گنات سابق وحال کا مع تشریح الفاظ واصطلاحاتِ دفاتر سابقہ زماں'اور''فہرستِ اسناد وحواشی'شامل کی ہیں۔یہ ڈاکٹرسید معین الدین عقیل کا ایک توضیحی کام ہے جسے انہوں نے انتہائی ایمان داری سے حوالہ جات کے ساتھ رقم کیا ہے۔اس کتاب کےمقدمے میں مصنف نے نہایت باریک بینی سے ' تاریخ وآثارِدہلی'میں شہر کا تاریخی پسِ منظر اور اس سلسلے میں احاطۂ تحریر میں لائی جانے والی حوالہ جاتی کتب کا ذکر بھی کیا ہے۔(م۔ا) .Last updated on Feb 9, 2023
Minor bug fixes and improvements. Install or update to the newest version to check it out!
Android ज़रूरी है
5.0
श्रेणी
रिपोर्ट
تاریخ و آثار دہلی
1.0 by الرّٰسخون فی العلم
Feb 9, 2023